کارل فان اوسیتسکی
کارل فان اوسی ایتسکی | |
---|---|
(جرمنی میں: Carl von Ossietzky) | |
ایستر ویگن (Esterwegen) کے حراستی کیمپ میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (جرمنی میں: Carl von Ossietzky) |
پیدائش | 3 اکتوبر 1889ء [1][2][3][4][5][6][7] ہیمبرگ, جرمنی |
وفات | 4 مئی 1938ء برلن، جرمنی |
وجہ وفات | سل |
طرز وفات | طبعی موت |
قومیت | جرمن |
رکن | فری میسن [8] |
عارضہ | سل |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی ، مصنف [8]، عوامی صحافی [8]، مدیر [8]، شریک مدیر [8] |
مادری زبان | جرمن |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن [9][10] |
شعبۂ عمل | صحافت ، فعالیت پسندی |
وجہ شہرت | امن پسندی |
اعزازات | |
نامزدگیاں | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
کارل فان اوسی ایتسکی ایک جرمن امن پسند تھا، وہ 3 اکتوبر 1889ء کو جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں پیدا ہوئے۔ انھیں جرمنی کی پوشیدہ ہتھیار بندی کا راز فاش کرنے پر 1935ء میں نوبل امن انعام سے نوازا گیا۔ اوسی ایتسکی پر جرمنی کے معاہدۂ ورسائے کی خلاف ورزی کرنے کی تفصیلات شائع کرنے پر مقدمہ چلایا گیا۔ اوسی ایتسکی کی بیٹی نے 1990ء میں دوبارہ مقدمہ کھلوانا چاہا، لیکن عدالت نے پرانا فیصلہ بحال رکھا۔
حالات زندگی
[ترمیم]کارل فان اوسی ایتسکی ہیمبرگ شہر کے ایک اسٹینوگرافر کے ہاں پیدا ہوئے جو ایک وکیل کے دفتر میں نوکری کرتا تھا۔ کارل کا باپ انھیں ایک پادری بنانا چاہتا تھا۔ لیکن کارل کی عمر ابھی دو سال تھی کہ، باپ کا انتقال ہو گیا۔ کارل نے ایک صحافی کے طور پر اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا۔ تحریک نسواں، تھیٹر اور معاشرے میں بڑھتے ہوئے مشینی آلات ان کے پسندیدہ موضوع تھے۔ ولیم دوم کے دور حکومت میں جرمنی کی فوجی تیاریوں اور بڑھتی ہوئی ہتھیار بندی نے کارل کو امن پسند بنا دیا۔ اسی دوران کارل نے بادشاہت کی بجائے جمہوریت کے پر جوش داعی کے طور پر شہرت پائی۔
1921ء میں جرمن حکومت نے ایک خفیہ گروہ کی تشکیل کی جس کا مقصد جرمن فوجوں کی تعداد میں اضافہ اور مزید ہتھیار بندی کرنا تھا جو سراسر معاہدۂ ورسائے کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا تھا۔ اسی خفیہ گروہ کے ذمہ تھا کہ وہ ہر اس فرد کو قتل کر دیں جس پر اتحادی کنٹرول کمیشن کے مخبر ہونے کا شک ہے۔
قید و بند
[ترمیم]1929ء میں والٹر کرائسر نامی صحافی نے ایک مضمون شائع کیا جس میں جرمنی کی ہوائی فوج کی تیاریوں کو بے نقاب کیا گیا، جس وجہ سے کرائسر اور کارل فان اوسی ایتسکی پر غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا کیونکہ کارل اس اخبار کا مدیر تھا۔ گو ان کے دفاع میں یہ کہا گیا کہ یہ ان کی شایع کردہ خبر نہ صرف سچ ہے بلکہ ایک کمیشن میں پہلے سے آ چکی ہے، لیکن پھر بھی دونوں کو ڈیڑھ ڈیڑھ سال کی قید سنا دی گئی۔
کارل بدستور جرمنی کی ہتھیار بندی کے خلاف لکھتا رہا اور جب ایڈولف ہٹلر کی نازی جماعت بر سر اقتدار آئی تو اس نے اس جماعت کی فسطائیت اور جنگ پسند پالیسیوں کی مخالفت کی جس کے نتیجے میں کارل کو دوبارہ گرفتار کر کے ایستر ویگن (Esterwegen) کے حراستی کیمپ میں نظر بند کر دیا گیا۔
نوبل امن انعام
[ترمیم]کارل کو قید کے دوران تپ دق کا مرض لاحق ہوا تو انھیں علاج معالجہ کی سہولتیں مہیا نہ کرنے کی وجہ سے ان کا معاملہ پوری دنیا میں توجہ کا مرکز بن گیا۔ 1935ء میں کارل کے لیے نوبل امن انعام کا اعلان ہوا تو انھیں اس انعام کے حصول کے لیے اوسلو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کارل کے نوبل انعام کے قصوں کو نہ صرف اخبارات کی زینت بننے سے روک دیا گیا بلکہ ایک حکمنامے کے تحت مستقبل میں جرمن باشندوں پر نوبل امن انعام وصول کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔
موت اور اعزازات
[ترمیم]عالمی دباؤ کے تحت 1936ء میں گسٹاپو کی زیر نگرانی علاج کی خاطر کارل کو ہسپتال بھیج دیا گیا لیکن وہ اس موذی مرض سے جانبر نہ ہو سکے اور 4 مئی 1938ء کو ہسپتال کے اندر ان کی موت واقع ہوئی۔ 1990ء میں کارل کی بیٹی نے اپنے باپ کا مقدمہ پھر اٹھایا تاکہ موت کے بعد اسے انصاف مل سکے لیکن عدالت نے اس بنیاد پر پرانا فیصلہ بحال رکھا کہ کسی بھی حالت میں شہریوں کو مادر وطن کے ساتھ وفاداری کرتے ہوئے حساس نوعیت کی معلومات افشا نہیں کرنی چاہیے۔
کارل کی موت کے بعد انھیں انٹرنیشنل لیگ فار ہیومن رائٹس کا اعزاز دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک یونیورسٹی کا نام ان کے نام پر کر دیا گیا۔ پین انٹرنیشنل کی نارویجن شاخ کا آزادی گفتار کا انعام بھی کارل کے نام پر اوسی ایتسکی رکھ دیا گیا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118590391 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اگست 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12038004c — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6xk8gx0 — بنام: Carl von Ossietzky — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/19894 — بنام: Carl von Ossietzky — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/3443662 — بنام: Carl von Ossietzky — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Carl Ossietzky — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/16349b0fc2394663987a7b3804663183 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/ossietzky-carl — بنام: Carl Ossietzky — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118590391 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 جولائی 2024
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12038004c — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/216507235
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=9836
علامتیہ نامکمل | پیش نظر صفحہ نوبل انعام یافتگان سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |
- مضامین جن میں جرمنی زبان کا متن شامل ہے
- 1889ء کی پیدائشیں
- 3 اکتوبر کی پیدائشیں
- نوبل امن انعام یافتہ شخصیات
- 1938ء کی وفیات
- تپ دق سے اموات
- جرمن زیر حراست اور قیدی شخصیات
- جرمن فری میسن
- جرمن لوتھری شخصیات
- جرمنی
- جرمنی میں وبائی مرض اموات
- دوسری جنگ عظیم
- لوتھری امن پسند شخصیات
- نوبل انعام یافتہ جرمن شخصیات
- ہم برک کی شخصیات
- بیسویں صدی میں تپ دق سے اموات
- جرمن صحافی
- جرمنی میں تپ دق سے اموات
- جرمن حراست میں وفات پانے والے قیدی