یان ہوئی
یان ہوئی | |
---|---|
(روایتی چینی میں: 顏回) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 521 ق مء کائی |
تاریخ وفات | سنہ 481 ق مء |
شہریت | ریاست لو |
والد | یان وویو |
عملی زندگی | |
استاذ | کنفیوشس |
پیشہ | فلسفی [1] |
پیشہ ورانہ زبان | چینی زبان |
درستی - ترمیم |
یان ہوئی (ت 521–481 ق م) کنفیوشس کے محبوب شاگردوں میں سے ایک تھے۔ وہ کنفیوشس مت کی قابل احترام شخصیات میں سے ایک ہیں۔ کنفیوشسی معبدوں میں انھیں چار حکما میں سے ایک کے طور پر پوجا جاتا ہے۔
سوانح
[ترمیم]یان ہوئی کا تعلق ریاست لو سے تھا۔ ان کے والد یان یووو (یان لو) کنفیوشس کے ابتدائی شاگردوں میں سے تھے۔[2] یان ہوئی عمر میں کنفیوشس سے اغلباً 30 سال چھوٹے تھے اور کم عمری میں استاد کے شاگرد بنے۔[3]
یان ہوئی کنفیوشس کے محبوب شاگرد تھے۔[4] کنفیوشس کا مشاہدہ تھا کہ”یان ہوئی جب سے مجھے ملا ہے، شاگردین میرے قریب آتے گئے۔“[3][5][6] ہمیں ایک مرتبہ بتایا گیا، جب وہ یان ہوئی، زیلو اور زی گونگ کے ہمراہ نانگ پہاڑی پر موجود تھے، کنفیوشس نے اُن سب سے پوچھا کہ اپنے مختلف نصب العین بتائیں اور وہ ان میں سے کسی کو منتخب کرنا چاہتے ہیں۔ زیلو نے آغاز کیا اور جب انھوں نے مکمل کر لیا تو استاد نے کہا، ”یہ تمھاری بہادری کی نشانی ہے۔“ زی گونگ کی باری آئی اور ان کے لیے استاد نے فرمایا، ”یہ تمھاری ذی شعور خطابت کی دلالت ہےـ“ آخر میں یان ہوئی کی باری آئی اور یان نے کہا، ”میں ایک عاقل بادشاہ اور حکیم حکمران کو تلاش کرنا چاہوں گا جس کا میں ساتھ دے سکتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔“ استاد نے اقرار کرتے ہوئے کہا، ”کیا زبردست نیکی ہے!“[7]
وفات
[ترمیم]جب یان ہوئی انتیس برس کے تھے تو ان کے تمام بال سفید ہو گئے۔ وہ کم عمری میں انتقال کر گئے۔[7]
یان ہوئی کی وفات کے بعد، کنفیوشس نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا، ”بہشت مجھے محروم کر چکی ہے! بہشت مجھے محروم کر چکی ہے!“۔ جب دیگر شاگردوں نے پوچھا کہ کنفیوشس ”حد سے زیادہ غم“ کیوں کر رہے ہیں، تو انھوں نے جواب دیا: ”کیا میں حد سے زیادہ غم کا اظہار کر رہا ہوں، اگر میں اس آدمی کے لیے غم نہ کروں تو بھلا کس کے لیے کروں؟“۔ [8] حتیٰ کہ کئی سالوں بعد بھی کنفیوشس کہتے رہے کہ کوئی بھی شاگرد یان ہوئی کی جگہ نہیں لے سکتا۔[9]
مزارات
[ترمیم]یان ہوئی قوفو میں واقع معبد یان ہوئی میں پوجے جاتے ہیں۔
یان ہوئی کے مقبرے کے اردگرد کئی ان کی نسل کی سو قبور ہیں، جو یان خاندانی قبرستان کہلاتا ہے۔ مقبرہ اچھی طرح محفوظ ہے۔[10]
حوالہ جات
[ترمیم]ملاحظات
[ترمیم]- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/124504434 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اپریل 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ Confucius 1997, p. 201.
- ^ ا ب Chin 2007, p. 75.
- ↑ Confucius & Slingerland 2003, p. 11
- ↑ "Kongzi Jiayu"۔ Ctext
- ↑ "Shiji"۔ Ctext
- ^ ا ب Confucius & Legge, p. 113
- ↑ Confucius & Slingerland 2003, p. 114
- ↑ Chin 2007, p. 74
- ↑ "A Regular Report on the Implementation of the Convention Concerning the Protection of World Cultural and Natural Heritage. Part II: Preservation Status of the Specific World Heritage. Treaty signatory state: The People's Republic of China. Name of property: Confucius Temple, Confucius Forest and Confucius Mansion in Qufu" (PDF)۔ Whc.unesco.org۔ صفحہ: 63۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2016
کتابیات
[ترمیم]ویکی ذخائر پر Temple of Yan Hui in Qufu سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Confucius، James Legge (2009)، The Confucian Analects, the Great Learning & the Doctrine of the Mean، Cosimo, Inc.، صفحہ: 113، ISBN 1-60520-643-1
- Confucius، Edward Gilman Slingerland (2003)، Confucius analects: with selections from traditional commentaries، Hackett Publishing، ISBN 0-87220-635-1
- کنفیوشس (1997)۔ The Analects of Confucius۔ Oxford University Press۔ ISBN 978-0-19-506157-4
- Ann-ping Chin (2007)، The authentic Confucius: a life of thought and politics، Simon and Schuster، ISBN 0-7432-4618-7
- 孔繁银 (Kong Fanyin) (2002)، 曲阜的历史名人与文物 (Famous people and cultural relics of Qufu's history)، 齐鲁书社 (Jinlu Shushe)، ISBN 7-5333-0981-2