مندرجات کا رخ کریں

گریگ چیپل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

گریگ چیپل
ذاتی معلومات
مکمل نامگریگوری اسٹیفن چیپل
پیدائش (1948-08-07) 7 اگست 1948 (عمر 76 برس)
جنوبی آسٹریلیا، آسٹریلیا
قد6 فٹ 1 انچ (1.85 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا فاسٹ، میڈیم گیند باز
حیثیتبلے باز, کوچ, مبصر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 251)11 دسمبر 1970  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ٹیسٹ6 جنوری 1984  بمقابلہ  پاکستان
پہلا ایک روزہ (کیپ 1)5 جنوری 1971  بمقابلہ  انگلستان
آخری ایک روزہ30 اپریل 1983  بمقابلہ  سری لنکا
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1973–1984کوئنزلینڈ
1968–1969سمرسیٹ
1966–1973جنوبی آسٹریلیا
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 87 74 321 130
رنز بنائے 7110 2331 24535 3948
بیٹنگ اوسط 53.86 40.18 52.20 36.89
100s/50s 24/31 3/14 74/111 4/27
ٹاپ اسکور 247* 138* 247* 138*
گیندیں کرائیں 5327 3108 20926 5261
وکٹ 47 72 291 130
بالنگ اوسط 40.70 29.12 29.95 25.93
اننگز میں 5 وکٹ 1 2 5 2
میچ میں 10 وکٹ 0 n/a 0 n/a
بہترین بولنگ 5/61 5/15 7/40 5/15
کیچ/سٹمپ 122/– 23/– 376/– 54/1
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 14 نومبر 2007

گریگوری اسٹیفن چیپل(پیدائش:07 اگست 1948ء انلی، ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا) جنہیں عام طور پر گریگ چیپل کہا جاتا ہے آسٹریلیا کے ایک سابق کرکٹ کھلاڑی اور 1975ء اور 1977ء کے درمیان آسٹریلوی کپتان کے طور اپنے فرائض ادا کر چکے ہیں اور پھر ورلڈ سیریز کرکٹ میں چلے گئے تاہم بعد میں دوبارہ 1979ء میں دوبارہ آسٹریلوی ٹیم کے کپتان بنے اور 1984ء میں ریٹائرمنٹ تک قیادت کا فریضہ انجام دیا[1] ان کا تعلق ایک کرکٹ لور فیملی۔سے تعلق ہے ان۔کے دادا وک رچرڈسن بھی آسٹریلیا کی طرف سے ٹیسٹ میچوں میں شریک رہے جبکہ دو بھائی ایان چیپل اور ٹریور چیپل نے بھی آسٹریلیا کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا انھوں نے آسٹریلیا کے علاوہ کوئنز لینڈ،سمرسیٹ اور جنوبی آسٹریلیا کے ساتھ بھی کرکٹ کا رشتہ نبھایا[2]

خاندانی اور ابتدائی زندگی

[ترمیم]

انلی، جنوبی آسٹریلیا میں پیدا ہوئے، چیپل ایڈیلیڈ میں آرتھر مارٹن اور جین ایلن کے ہاں پیدا ہونے والے تین بیٹوں میں سے دوسرے تھے، جو ایک کارنش آسٹریلوی خاندان تھے۔ ایڈیلیڈ کے مشہور گریڈ کرکٹ کھلاڑی جنھوں نے چلتے ہی اپنے ہاتھ میں بیٹ لے لیا، جب کہ ان کے نانا مشہور آل راؤنڈ کھلاڑی وک رچرڈسن تھے[3] جنھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں آسٹریلیا کی کپتانی کی تھی۔ بڑا بھائی ایان اور چھوٹا بھائی ٹریور بھی آسٹریلیا کے لیے کھیلے اور گریگ نے قریب سے ایان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سب سے اوپر جانا۔ کوچ لین فلر کے ہفتہ وار اسباق کو دیکھتے ہوئے، بھائیوں نے پچھواڑے کرکٹ کے زبردست میچز لڑے، جن میں کوئی روک نہیں تھی[4] ایان اور گریگ کے درمیان برادرانہ تعلقات آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ میں غیر معمولی زبانی بول چال کے میچوں کے لیے افسانوی بن گئے، یہاں تک کہ سخت لڑائی والے ٹیسٹ میچوں کے دوران بھی، جس کی ابتدا خاندان کے پچھواڑے میں ہوئی تھی۔ چیپل نے سینٹ لیونارڈز پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کی، جہاں اس نے اپنا پہلا مسابقتی میچ کھیلا آٹھ سال کی عمر؛ اس نے بہت زیادہ بیس بال بھی کھیلا۔ اپنی عمر کے لحاظ سے کافی چھوٹے، چیپل نے اپنے زیادہ تر شاٹس ٹانگ سائیڈ پر کھیل کر اونچی اچھالتی گیند سے نمٹنے کے لیے ایک تکنیک تیار کی۔ بارہ سال کی عمر میں، اس نے اپنی پہلی سنچریاں بنائیں اور جنوبی آسٹریلیا کے ریاستی اسکولوں کی ٹیم کے لیے منتخب ہوئے[5] اس کے بعد اس نے بھائی ایان کی پیروی کرنے اور اسکالرشپ پر پرنس الفریڈ کالج میں جانے سے پہلے دو سال کے لیے پلمپٹن ہائی اسکول میں داخلہ لیا تھا۔ چیپل نے اپنے آپ کو ایک "معاشی" طالب علم کے طور پر یاد کیا جس کا ذہن اکثر کلاس کے دوران کرکٹ کے میدان میں بھٹکتا رہتا تھا۔1964-65ء کے موسم گرما میں، چیپل اچانک سات ہفتوں میں دس سینٹی میٹر بڑھ گئے اور بارہ مہینوں میں 189 سینٹی میٹر تک بڑھ گئے۔اس زیادہ جسمانی موجودگی کے ساتھ، چیپل اسکول کے لڑکوں کے میچوں پر غلبہ حاصل کرنے کے قابل تھا۔ اسکول کی فرسٹ الیون کے لیے اپنے ایک میچ میں اس نے ڈبل ٹن اسکور کیا اور ہم جماعت (اور مستقبل کے ٹیسٹ ساتھی) ایشلے ووڈکاک کے ساتھ مل کر اسکاچ کالج کے خلاف پہلی وکٹ کے لیے 300 سے زیادہ رنز بنائے۔ پرنس الفریڈ میں چیپل کے کرکٹ کوچ، سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی چیسٹر بینیٹ نے چیپل کو "میرے تجربے میں ممکنہ طور پر بہترین آل راؤنڈ اسکول بوائے کرکٹ کھلاڑی کے طور پر بیان کیا... وہ کھیل میں بہت آگے جا سکتا ہے۔"

اعداد و شمار

[ترمیم]

گریگ چیپل نے آسٹریلیا کی طرف سے 87 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کی۔ اس کی 151 اننگز میں 19 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 7110 رنز کے مالک بنے۔ 247 ناقابل شکست رنز ان کے کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور تھا جس کی بدولت انھیں 53.86 کی اوسط حاصل ہوئی۔ 24 سنچریاں اور 31 نصف سنچریاں بنانے والے گریگ چیپل 122 کیچز پکڑ کر ایک بہترین فیلڈر کے طور پر سامنے آئے تھے۔ گریگ چیپل نے 74 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے جن کی 72 اننگز میں 14 مرتبہ ناقابل شکست رہ کر ان کا مجموعہ 2331 ترتیب پایا جس میں ناقابل شکست 138 رنز ان کا زیاہ سے زیادہ سکور تھا۔ 40.18 کی اوسط سے ترتیب پائے جانے والے ان رنزوں میں 3 سنچریاں اور 14 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ انھوں نے 321 فرسٹ کلاس میچ کی 542اننگز میں 72 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 24535 رنز کا بڑا مجموعہ حاصل کیا۔ ناقابل شکست 247 رنز ان کی کسی ایک اننگ کا بہترین سکور تھا۔ جس کے بل بوتے پر انھیں 52.20 فی اننگ اوسط حاصل ہوئی۔ فرسٹ کلاس میچوں میں انھوں نے 74 سنچریاں اور 111 نصف سنچریاں اور 376 کیچز تھامے۔ گریگ چیپل ایک متاثر کن آل رائونڈر تھے اسی لیے بولنگ میں بھی انھوں نے اپنے جوہر آزمائے تھے۔ 1913 رنز دے کر 47 ٹیسٹ وکٹ 5/61 کی بہترین کارکردگی کے ساتھ 40.70 کی اوسط کے ساتھ سمیٹے تھے جبکہ 2097 رنز دے کر 72 وکٹیں ایک روزہ میچز میں ان کا مقدر بنی تھیں۔ 29.12 کی اوسط سے لی گئی ان وکٹوں میں دو مرتبہ 5 وکٹیں لی گئی تھیں۔ انھوں نے 8717 رنز دے کر 291 فرسٹ کلاس وکٹیں بھی اپنے ریکارڈ میں شامل کیں۔ 7/40 ان کی کسی ایک اننگ میں بہترین بولنگ کا ریکارڈ ہے۔ گریگ چیپل کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے ایک میچ میں 380 رنز بنائے۔ 1974ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ولنگٹن ٹیسٹ میں انھوں نے پہلی اننگ میں ناقابل شکست 247 اور دوسری اننگ میں 133 رنز بنا کر ایک میچ میں زیادہ سے زیادہ سکور بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں پانچواں نمبر حاصل کیا۔ یاد رہے کہ اس فہرست میں سب سے پہلے نمبر پر انگلستان کے گراہم گوچ قائم ہیں جنھوں نے بھارت کے خلاف 1990ء میں لارڈز ٹیسٹ میں 333 اور 123 رنز بنا کر ایک میچ میں 456 رنز کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا جو ابھی تک قائم ہے۔ گریگ چیپل نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں 108 رنز بنائے تھے۔ اس طرح ان کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر پر سنچری سکور کی تھی۔ انھوں نے یہ کارنامہ 1970ء میں انگلستان کے خلاف پرتھ کے مقام پر انجام دیا تھا۔ اس طرح گریگ چیپل کا شمار دنیا کے ان عظیم کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنھوں نے میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے۔ یہ کارنامہ انھوں نے ایک سے زائد مرتبہ انجام دیا۔ پہلی مرتبہ انھوں نے 1974ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ولنگٹن ٹیسٹ میں 247 ناقابل شکست اور 133 سکور کیے جبکہ دوسری مرتبہ انھوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 1975ء میں برسبین کے مقام پر 123 اور 109 ناقابل شکست رنز بنائے[6]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]