مندرجات کا رخ کریں

ملا علی قاری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ملا علي القاري
(عربی میں: نور الدين أبو الحسن علي بن سلطان محمد القاري، الهروي المكي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
اصل نام نور الدين أبو الحسن علي بن سلطان محمد القاري، الهروي المكي
مقام پیدائش ہرات   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1605ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مکہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش مكہ مكرمہ
عملی زندگی
الكنية أبو الحسن
لقب نور الدين
ينتمي إلى  افغانستان
مؤلفات تفسير الملا علي القاري المسمى (أنوار القرآن وأسرار الفرقان)
ضوء المعالي شرح بدء الأمالي
منح الروض الأزهر في شرح الفقه الأكبر
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح الرد على القائلين بوحدة الوجود
استاد ابن حجر ہیتمی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ ،  محدث ،  فلسفی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر اامام ابو حنیفہ، ابو الحسن شعري، ابو منصور ماتريدی، عبد القادر جيلانی، جلال الدين سيوطی

شیخ امام علی بن سلطان محمد ہروی معروف بہ ملا علی قاری حنفی(وفات: 1014​ھ بمطابق 1606ء) جن کا پورا نام أبو الحسن علی بن سلطان محمد نور الدين الملا الهروی القاری تھا مشہور و معروف محدث و فقیہ، جامع معقول ومنقول تھے،سنہ ہزار کے سرے پر پہنچ کر درجہ مجددیت پر فائز ہوئے۔ ہرات میں پیدا ہوئے اور مکہ معظمہ میں رہے اور وہیں وفات پائی امام احمد بن حجر ہیثمی مکی ،علامہ ابو الحسن بکری ،شیخ عبد اللہ سندی، شیخ قطب الدین مکی وغیرہ اعلام سے علوم کی تحصیل وتکمیل کی۔

تصنیفات

[ترمیم]

ملا علی قاری کی مشہور تصانیف درج ذیل ہیں:

  • تفسير القرآن
  • الأثمار الجنيۃ في أسماء الحنفيۃ
  • الفصول المهمة
  • فتح باب العنایۃ بشرح كتاب النقایۃ
  • فيض الفائض بشرح روض الرائض فی مسائل الفرائض
  • شرح مشكاة المصابيح
  • جمع الوسائل في شرح الشمائل

سانچہ:قطع کال

  • شرح نخبة الفكر للقاری
  • الأسرار المرفوعۃ فی الأخبار الموضوعۃ
  • المصنوع فی معرفۃ الحديث الموضوع
  • أدلۃ معتقد أبی حنيفۃ فی أبوی الرسول عليہ الصلاة والسلام
  • الرد على القائلين بوحدة الوجود
  • مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح
  • شرح مسند أبي حنيفۃ
  • شرح الشفا
  • تسليۃ الأعمى عن بليۃ العمى
  • موعظۃ الحبيب وتحفۃ الخطيب
  • الأحاديث القدسيۃ الأربعينيۃ
  • فيض المعين
  • شم العوارض في ذم الروافض
  • الأحاديث القدسيۃ الأربعينيۃ

انھوں نے امام مالک کے مسئلہ ارسال کے خلاف اور امام شافعی و اصحاب امام شافعی کے بھی بہت سے مسائل کے خلاف حدیثی فقہی دلائل جمع کرکے نہایت انصاف ودیانت سے کلام کیا ہے۔[4]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w68k7f5f — بنام: Ali al-Qari — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb16977770s — بنام: ʿAlī ibn Sulṭān Muḥammad Qārī' al-Harawī — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. Vatican Library VcBA ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=8034&url_prefix=https://opac.vatlib.it/auth/detail/&id=495/38572 — بنام: ʻAlī ibn Sulṭān Muḥammad Qārī al-Harawī
  4. الزركلي، خير الدين "المُلاَّ علي القاري"۔ موسوعۃ الأعلام۔ مكتبۃالعرب