مساوی قوتِ خرید خام ملکی پیداوار
مساویِ قوتِ خرید خام ملکی پیداوار (Purchasing Power Parity GDP) خام ملکی پیداوار کی ایک بہتر شکل ہے۔ خام ملکی پیداوار میں مسئلہ یہ ہے کہ ممالک کی زر مبادلہ کی شرح تبادلہ مختلف ہے اور بدلتی رہتی ہے۔ یہ تبدیلی مختلف ممالک کے لیے یکساں نہیں ہوتی اور یہی نہیں بلکہ یہ شرح تبادلہ عوام کی قوت خرید پر مبنی نہیں ہوتی۔
ان مسائل کا حل یہ ہے کہ فی کس آمدنی کو ڈالر میں عام شرح تبادلہ پر تبدیل نہ کیا جائے بلکہ مساویِ قوتِ خرید شرح تبادلہ (PPP:Purchasing Power Parity) کو استعمال کیا جائے۔ مثال کے طور پر اگر پاکستانی روپیہ کی شرح تبادلہ ڈالر کے ساتھ 60 روپے فی ڈالر ہے مگر پاکستان میں 40 روپے میں اتنی اشیاء خریدی جا سکتی ہیں جتنی ایک امریکی ڈالر میں، تو شرح تبادلہ 40 روپے کے حساب سے آمدنی کو ڈالر میں تبدیل کیا جائے گا نہ کہ اصل شرحِ تبادلہ میں۔ اس سے عوام کی درست قوتِ خرید کا اندازہ ہو سکے گا۔ اس طریقہ سے حاصل کردہ خام ملکی پیداوار کو مساویِ قوتِ خرید خام ملکی پیداوار (Purchasing Power Parity GDP) کہا جاتا ہے۔