سلسلہ قادریہ
مضامین بسلسلہ |
قادری لفظ، شيخ عبدالقادر جيلانی کے اسم گرامی عبد القادر سے لیا گیا ہے۔ تمام سلاسل میں قادری سلسلہ سب سے افضل مانا جاتا ہے [حوالہ درکار]کیونکہ یہ شیخ جیلانی سے منسوب ہے۔
سلسلہ قادریہ
یہ درویشوں کا ایک سلسلہ ہے جو عبد القادر جیلانی (المتوفی561ھ / 1166ء) کے نام سے منسوب ہے۔ عبد القادر جیلانی حنبلی مذہب سے تعلق رکھتے تھے، بغداد میں ایک رباط (خانقاہ) اور مدرسہ کے ناظم تھے اور ان دونوں مقامات پر وعظ فرمایا کرتے تھے۔ بعد میں آپ کے وعظوں کا مجموعہ ”الفتح الربانی“ کے نام سے شائع ہوا۔ 1258ءمیں بغداد کی تباہی کے بعد رباط اور مدرسہ بھی ختم ہو گئے۔ شیخ کے بعد ان کے بیٹے عبد الوہاب (المتوفی593ھ / 1196ء) اور عبد الرزاق (المتوفی 603ھ / 1206ء) ان کے جانشین ہوئے۔ کچھ عرصہ کے بعد اس گروہ نے بہت ترقی کی اور پیری مریدی کا سلسلہ مستقل طور پر پھیل گیا۔ پیر اپنے جس مرید کو کامل سمجھتا تھا اس کو خرقہ دے کر دوسرے مقامات یا ممالک میں مذہب کی اشاعت کے لیے روانہ کردیتا تھا۔ شیخ کی زندگی ہی میں مختلف مریدوں نے مختلف ممالک میں شیخ کی تعلیمات کی تلقین شروع کردی۔ پاک و ہند میں بھی طریقت کے دوسرے سلسلوں سے سلسلہ قادریہ کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں یہ سلسلہ حضرت شیخ محمد الحسنی جیلانی، شیخ عبد القادر ثانی، حضرت شاہ کمال کیتھلی اور حضرت شاہ سکندر محبوب الٰہی کے ذریعے پہنچا۔ برصغیر پاک و ہند میں کئی معروف علماءاور صوفی بزرگ اس سلسلہ سے متعلق رہے ہیں۔[1]
سلاسلِ تصوف میں سلسلۂ قادریہ سب سے قدیم اوردسب سے زیادہ مشہور و مستند سلسلۂ روحانیت مانا جاتاہے [حوالہ درکار]اور اس سلسلے میں پیروکار پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ترکی، بلقان کے علاوہ مشرقی اور مغربی افریقہ میں بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
شيخ عبدالقادر جيلانی ائمہ اسلام میں سے ہیں جواپنے دور کے مسلم علما و فضلا کے سردار تھے اوراسی طرح ان کی بہت سی دینی خدمات ہیں، شيخ عبدالقادر جيلانی اپنے دور میں سب سے زیادہ شریعت اسلامیہ کا التزام کرنے والوں اورامر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرنے والوں میں شامل ہوتے ہیں، وہ شریعت اسلامیہ کوہر چيز پر مقدم رکھتے اور زھد و علم میں ید طولی رکھتے تھے اور عظیم واعظ اور خطیب تھے۔ ان کی مجلس میں بہت سے لوگ اپنے گناہوں سے توبہ کرتے تھے، اللہ تعالٰی نے انھیں ذکر کرنے میں ایک جمال عطا کیا تھا اورلوگوں کے درمیان میں ان کا فضل پھیلایا اللہ تعالٰی ان پر اپنی رحمت برسائے۔
شيخ عبدالقادر جيلانی متبع دین تھے نہ کہ مبتدع۔ وہ دین میں بدعات کی ایجاد کے مخالف تھے اور وہ سلف صالحین کے منہج اورطریقے پر چلتے اور اپنی تصانیف میں سلف کی اتباع کرنے پر ابھارتے اوران کی اتباع کا حکم دیتے تھے، اوراس کے ساتھ ساتھ دین میں بدعات کی ایجاد سے منع کرتے تھے۔ شيخ عبدالقادر جيلانیاہل حق کی موافقت کرتے، ان کا عقیدہ اورمسائل توحید اورایمان اور نبوت اور یوم آخرت کے بارہ میں مکمل منہج، اہل حق کا منہج تھا۔
سلسلہ قادریہ
- حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم
- خلیفہ حضرت علی ابن ابی طالب
- امام حسین
- امام زین العابدین
- امام محمد باقر
- امام جعفر صادق
- امام موسٰی كاظم
- امام علی موسٰی رضا
- معروف كرخی
- سری سقطی
- جنید البغدادی
- شیخ ابو بكر شبلی
- شیخ عبد العزیز بنو تمیم
- ابو الفضل ابو الواحد بنو تمیم
- ابو الفرح طرطوسی
- ابو الحسن فرشی
- ابو سعید المبارك مكرمی
- شيخ عبدالقادر جيلانی
ملاحظہ كیجیے
حوالہ جات