مندرجات کا رخ کریں

سزن آکسو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سزن آکسو
(ترکی میں: Sezen Aksu ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (ترکی میں: Fatma Sezen Yıldırım ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 13 جولا‎ئی 1954ء (70 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرائےکوئے   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ترکیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ ،  نغمہ ساز ،  غنائی شاعر ،  نغمہ نگار ،  ادکارہ ،  میوزک پروڈیوسر ،  ریکارڈنگ آرٹسٹ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی [4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ[5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سزن آکسو (انگریزی: Sezen Aksu) (ترکی تلفظ: [seˈzen ˈaksu]; پیدائش فاطمہ سزن یلدرم; 13 جولائی 1954) ایک ترک گلوکارہ، نغمہ نگار اور پروڈیوسر ہیں۔ وہ ترکیہ کی کامیاب ترین گلوکاروں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے دنیا بھر میں 40 ملین سے زیادہ البمز فروخت کیے ہیں۔ [7] اس کے عرفی ناموں میں "ترک پاپ کی ملکہ" شامل ہے۔"[8][9]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ربط: https://d-nb.info/gnd/132001772 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. بنام: Sezen Aksu — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/82cb22e0c7ef4f2e869dea7fe26d0548 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/aksu-sezen — بنام: Sezen Aksu — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb141486578 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. ربط: https://www.imdb.com/name/nm0015574/ — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2019
  6. میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/635e2a34-a566-47c4-b61d-fa5d203856aa — اخذ شدہ بتاریخ: 20 اگست 2021
  7. CD Baby آرکائیو شدہ 2 مئی 2006 بذریعہ وے بیک مشین
  8. "6moons.com - world music: Sezen Aksu "Sarki Söylemek Lazim ""۔ 6moons.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2019 
  9. "Sezen Aksu – review"۔ The Guardian۔ 21 October 2011