ریل کی پٹری
عام تصورات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ٹریک گیج · گیج کا وقفہ · دوہرا گیج · تبدیلی (فہرست) · | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلحاظ نقل و حمل روش | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹرام · شہری تیز رفتار نقل و حمل · تیز رفتار ریل تفریحی · ماڈل اسکیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلحاظ سائز (فہرست) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلحاظ مقام | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
شمالی امریکہ · جنوبی امریکہ · یورپ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ریل کی پٹری یا راہ آہن کی پٹری جسے عام طور پر ریلوے لائن یا ریلوے ٹریک کہا جاتا ہے فولادی پٹریوں، سلیپر ( لکڑی یا لوہے کے تختے یا کنکریٹ کے سلب) اور بلاسٹ (پتھروں کی تہ) پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس ریلوے لائن یا ریلوے ٹریک پر ہی ٹرینیں چلتیں ہیں اور مسافروں یا اشیاء کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتیں ہیں۔
تاریخ
[ترمیم]سولہویں صدی کے ایک جرمن سائنس دان جارج ایگریکولا نے اپنی کتاب معدنیات میں ایک ایسی گاڑی کا ذکر کیا ہے جو لکڑی کے کھمبوں پر چلتی تھی اور اسے گھوڑے کھینچتے تھے۔ 1790ء میں اسی قسم کی ایک گھوڑا گاڑی کانوں سے کوئلہ ڈھونے کے لیے، برطانیہ میں چلائی گئی۔ لیکن یہ لوہے کی پٹری پر چلتی تھی۔ 1804ء میں ایک انگریز انجینیر رچرڈ ٹرے دی تھک نے بھاپ سے چلنے والا انجن تیار کیا۔ لیکن یہ صرف بیس ٹن وزن کھینچ سکتا تھا۔ اس کے بعد جارج اسٹیفن سن نے اس سے زیادہ طاقتور انجن بنایا۔ اس انجن کے کامیاب تجربے کے بعد اسٹاکٹن اور ڈارلنگٹن تک ریل کی پٹری بچھائی گئی جس پر صرف مال گاڑیاں چلائی گئیں۔ 1830ء میں لیور پول سے مانچسٹر کو ملانے والی ریلوے لائن کا افتتاح ہوا اور برطانیہ میں سب سے پہلی مسافر گاڑی اسی ریلوے لائن پر چلی ۔
ٹریک گیج (پٹری کی چوڑائی)
[ترمیم]ریلوے لائن کی پٹریوں کے درمیان کے فاصلہ کو ٹریک گیج کہا جاتا ہے۔ دنیا میں بہت سے ٹریک گیج استمال ہوتے ہیں جن میں اسٹینڈرڈ گیج، براڈ گیج، میٹر گیج اور نیرو گیج وغیرہ شامل ہیں۔ لیکن سب سے زیادہ تقریباً %60 ریلوے لائنیں اسٹینڈرڈ گیج ہیں۔
ریلوے ٹریک کی بناوٹ
[ترمیم]روایتی ریلوے ٹریک
[ترمیم]عام ریلوے ٹریک کے سب سے نیچے ہموار زمین ہوتی ہے۔ اس کے اوپر باریک پتھروں اور مٹی یا ریت ملی تہ ہوتی ہے۔ اس تہ کے اوپر بلاسٹ (پتھروں کی تہ) ہوتی ہے۔ بلاسٹ کے اوپر سلیپر (لکڑی یا لوہے کے تختے یا کنکریٹ کے سلب) فولادی پٹریوں سے کلپوں کی مدد سے جوڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ پٹریاں لمبائی کے رخ پر بھی لوہے کی پلیٹوں اور نٹ بولٹ سے یا ویلڈنگ سے جوڑی ہوتیں ہیں۔