مندرجات کا رخ کریں

اصول دین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

170PX

بسلسلہ مضامین:
اسلام

اصول دین سے مراد دین کی وہ تعلیمات جن کا تعلق فکر و تفکر سے ہے اس کے مقابلے میں فروع دین ہے، فروع دین، دین کا وہ حصہ جس کا تعلق عمل سے ہے۔ اصول دین کو عقائد بھی کہا جاتا ہے۔ شیعہ، اہل تشیع یا اثنا عشری امامی اور اہل سنت کے نزدیک اصول دین تین ہیں، توحید، نبوت اور قیامت لیکن اہل تشیع کے نزدیک عدل اور امامت اصول مذہب میں سے ہے۔

البتہ اصول دین اور فروع دین کوئی قرآنی یا حدیثی اصطلاح نہیں ہے، علمائے اسلام کے ذہنی اختراعات میں سے ایک ہے، جو تقریبا دوسری صدی میں اختراع کی گئی، لیکن کس نے وضع کی ابھی تک معلوم نہیں ہے۔

قرآن کے نزدیک کئی چیزوں پر ایمان لانا ضروری ہے؛ توحید، نبوت، ملائکہ، کتُب آسمانی اور قیامت.اور خلافت کا کوئی ذکر قرآن میں نہیں آیا پھر بھی علمائے اسلام خلافت کو اصول دین میں شامل نہ ہونے کے باوجود نہ ماننے والوں کو کافر سمجھتے ہیں۔ [1]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية - الكويت۔ "الموسوعة الفقهية الكويتية"۔ الموسوعة الشاملة۔ 29 يناير 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ