آچے
Appearance
صوبہ | |
سرکاری نام | |
بیت الرحمان جامع مسجد | |
نعرہ: "Udép Beu Saré, Maté Beu Sajan"(آچی),[1] "موت تک ایک دوسرے کے ساتھ مساوات کے لیے جدوجہد" | |
آچے (سبز) انڈونیشیا میں (خاکستری). | |
ملک | انڈونیشیا |
دار الحکومت | باندا آچے |
حکومت | |
• گورنر | زینی عبد اللہ |
رقبہ | |
• کل | 58,375.83 کلومیٹر2 (22,539.03 میل مربع) |
آبادی (2010)[2] | |
• کل | 5.046.000 |
• کثافت | 0/کلومیٹر2 (0.00022/میل مربع) |
آبادیات[3][4] | |
• نسلی گروہ | 79% آچی 7% گایو لوط 5% گایو لوویز 4% الاس 3% سنگکل 2% سیمیولے |
• مذیب | 98.19% مسلم 1.12% پروٹسٹنٹ 0.07% رومن کیتھولک 0.16% بدھ 0.08% ہندو |
• زبانیں | انڈونیشیائی (سرکاری) آچی |
منطقۂ وقت | انڈونیشیا معیاری وقت (UTC+7) |
ویب سائٹ | acehprov.go.id |
آچے (انڈونیشیائی: Aceh, آچیائی: Acèh) انڈونیشیا کے ایک خاص علاقے، سماٹرا کے شمالی سرے پر واقع ہے۔ یہ بھارت کے انڈمان اور نکوبار جزائر کے قریب ہے اور انڈمان سمندر کی طرف سے ان سے الگ ہے۔ آچے سب سے پہلے آچے دار السلام (1511-1959) کے طور پر جانا جاتا تھا اور پھر ڈیرہ استعما آچے (1959-2001)، ننگرو آچے دار السلام(2001-2009) اور آچے (2009 موجودہ) کے طور پر، بعد میں آچے کے ماضی کے ہجے آتچے اور آچن شامل ہیں۔ آچے صوبہ انڈونیشیا میں مسلمانوں کا سب سے زیادہ تناسب والا صوبہ ہے، بنیادی طور پر یہاں کے باشندے شریعت کے رسوم و رواج اور قوانین کے مطابق رہتے ہیں۔
آچے کے متعلق یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہاں جنوبی ایشیا میں سب سے پہلے اسلام کے قدم پہنچے۔ سترہویں صدی کے اوائل میں آچے کی سلطنت ملککا آبنائے علاقے میں سب سے زیادہ امیر، طاقتور اور زراعت پیشہ ریاست تھی۔
ایلیمینٹری اسکول
[ترمیم]ویکی ذخائر پر آچے سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Official website (Indonesian)
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Singa dan Burak menghiasi lambang Aceh dalam rancangan Qanun آرکائیو شدہ 2013-06-28 بذریعہ archive.today (Lion and براق decorate the coat of arms of Aceh in the Draft Regulation) Atjeh Post, 19 November 2012.
- ↑ سانچہ:Id Central Bureau of Statistics: Census 2010 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ bps.go.id (Error: unknown archive URL), retrieved 17 January 2011.
- ↑ "INDONESIA: Population and Administrative Divisions" (PDF)۔ The Permanent Committee on Geographical Names۔ 2003۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- ↑ Indonesia's Population: Ethnicity and Religion in a Changing Political Landscape۔ Institute of Southeast Asian Studies۔ 2003