مندرجات کا رخ کریں

عبدالرحمٰن الغافقی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 09:16، 29 اپریل 2024ء از ZumrahBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (خودکار: اضافہ زمرہ جات)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
عبدالرحمٰن الغافقی
معلومات شخصیت
پیدائش 7ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حجاز   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 7 اکتوبر 732[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پوئتیے   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات لڑائی میں مارا گیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت امویہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ فوجی افسر ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں جنگ دربار شہداء   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عبد الرحمٰن الغافقی (انتقال: 732ء) بنو امیہ کے ایک جرنیل اور اندلس کے گورنر تھے جن کی زیر قیادت اموی افواج نے فرانس پر حملہ کیا اور 10 اکتوبر 732ء میں جنگ ٹورس میں شکست کھائی۔ اس شکست کے نتیجے میں مغربی یورپ میں اسلام کی پیش قدمی ہمیشہ کے لیے رک گئی۔

عبد الرحمٰن کا تعلق یمنی قبیلے غافق سے تھا جو پہلے افریقیہ (موجودہ تیونس) اور بعد ازاں المغرب (موجودہ مراکش) میں قیام پزیر ہوا۔

721ء میں جنگ ٹولوس میں السمح ابن ملک کی ہلاکت کے بعد عبد الرحمٰن نے مشرقی اندلس کی قیادت سنبھالی۔ تاہم عنبسہ بن سحیم الکلبی کی تقرری کے بعد وہ قیادت سے دسبردار ہو گئے۔ 726ء میں عنبسہ کی ہلاکت کے بعد متعدد کمانڈروں نے قیادت سنبھالی لیکن کسی کا دور طویل نہ رہا بالآخر 730ء میں خلیفہ ہشام بن عبدالملک نے عبد الرحمٰن کو الاندلس کا گورنر/کمانڈر مقرر کیا۔

انھوں نے فرانس پر چڑھائی کا ارادہ کیا اور کوہ پائیرینیس عبور کرکے بورڈیکس پر قبضہ کر لیا لیکن ان کی فتوحات زیادہ عرصے تک برقرار نہ رہ سکیں اور 732ء میں ٹورس کے مقام پر ہونے والی جنگ میں انھیں چارلس مارٹیل کی زیر قیادت فرانسیسیوں سے شکست ہو گئی۔ اس جنگ میں عبد الرحمٰن بھی کام آئے۔

مسلم اور یورپی دونوں مورخین اس امر پر متفق ہیں کہ جنگ ٹورس (بلاط الشہداء) میں اموی لشکر کو شکست نہ ہوتی تو تمام مسیحی یورپ مسلمانوں کے زیر نگیں ہوتا اور تاریخ بالکل تبدیل ہو جاتی۔ اس شکست کے بعد مسلمانوں نے کبھی فرانسیسی علاقوں پر چڑھائی نہیں کی اور چارلس کی فتح تاریخ عالم کی فیصلہ کن ترین فتوحات میں شامل ہے جس نے مغربی یورپ کو اسلام کے بڑھتے ہوئے طوفان سے بچایا۔[5]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. عنوان : Абдеррахманъ
  2. عنوان : Diccionario biográfico español — Spanish Biographical Dictionary ID: https://dbe.rah.es/biografias/16966/ibn-abd-allah-al-gafiqi-abd-al-rahman — بنام: Abd al-Rahman Ibn Abd Allah al-Gafiqi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp02129120 — بنام: ar-Rahman Abd — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. عنوان : Абдур-Рахман — سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp02129120 — بنام: ar-Rahman Abd
  5. "برطانیکا"۔ 27 اگست 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مئی 2007