باب:چین
چین (انگریزی:China) براعظم ایشیا میں واقع ہے۔ اس کے دارالحکومت کا نام بیجنگ ہے۔ چین کی کرنسی کا نام Yuan Renminbi ہے۔اقوام متحدہ کے شعبہ شماریات کے مطابق 2012 میں چین کی آبادی 1,377,064,907 تھی۔ چین (جسے روایتی چینی میں中國، اور آسان چینی میں中国 کہتے ہیں) ایک ایسا ثقافتی اور قدیم تہذیب کا علاقہ ہے جو ایشیا کے مشرق میں واقع ہے۔ چین دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے جو آج ایک کامیاب ریاست کے روپ میں موجود ہے۔ چین کی ثقافت چھ ہزار سال پرانی ہے۔ جنگ عظیم دوئم کے بعد ہونے والی چین کی خانہ جنگی کے اختتام پر چین کو تقسیم کرکے دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا، ایک کا نام عوامی جمہوریہ چین اور دوسرے کا نام جمہوریہ چین رکھا گیا۔ عوامی جمہوریہ چین کے زیر اقتدار مین لینڈ، ہانگ کانگ اور میکاؤ، جبکہ جمہوریہ چین کا کنٹرول تائیوان اور اس کے ملحقہ علاقوں پر تھا۔ چین کی تہذیب دنیا کی ان چند ایک تہذیبوں میں سے ایک ہے جو بیرونی مداخلت سے تقریبا محفوظ رہیں اور اسی وقت سے اس کی زبان تحریری شکل میں موجود ہے۔ چین کی کامیابی کی تاریخ کوئی چھ ہزار سال قبل تک پہنچتی ہے۔ صدیوں تک چین دنیا کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ قوم ، مشرقی ایشیا کا تہذیبی مرکز رہا جس کے اثرات آج تک نمایاں ہیں۔ اسی طرح چین کی سرزمین پر بہت سی نئی ایجادات ہوئی ہیں جن میں چار مشہور چیزیں یعنی کاغذ، قطب نما، بارود اور چھاپہ خانہ بھی شامل ہیں۔ منتخب مضمونآج چینی زبان دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ چین کی تاریخ بتاتی ہے کہ چین کے اولین بادشاہ ”فوہسی“نے چینیوں کو مہذب بنانے کے لیے اپنی روشن دماغ ملکہ کی مدد سے چھ قسم کے حروف بنائے جو چینی رسم الخط کی بنیاد بنے۔چین کے قدیم آثاروں سے جو چیزیں برآمد ہوئی ہیں ان کی تحریر اپنی خصوصیات میں موجودہ تحریر سے بالکل مطابقت رکھتی ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زمانہ قدیم سے چینی زبان اور تحریر کی صورت اور کیفیت ایک ہی رہی ہے اور تین ہزار سال میں چینی خط میں بہت کم ردوبدل ہوا ہے، بس تصویری خط میں کچھ صوتی نشانوں کا اضافہ ہوا ہے، یعنی چین موجودہ دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جس میں آج تک تصویری رسم الخط رائج ہے۔ منتخب تصویرتنتی بونپا خانقاہ, صوبہ سیچوان. کیا آپ کو معلوم ہے...
Anniversaries for نومبر 30منتخب سوانح حیاتچین کے کمیونسٹ رہنما۔ بورژوا خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم ٹین سین کے ایک مشنری سکول میں پائی۔ 1917ء میں گریجوایشن کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے جاپان گئے۔ یہیں ایک پروفیسر نے انھیں مارکسزم کی طرف راغب کیا۔ 1919ء میں چین واپس آئے۔ اس وقت چین سیاسی افراتفری کا شکار تھا۔ چو این لائی نے دوستوں کی مدد سے ایک سٹڈی گروپ قائم کیا اور انقلابی تحریکوں میں سرگرم حصہ لینے لگے۔ جس پر انھیں چند ماہ قید و بند میں کاٹنا پڑے۔ رہائی کے بعد چار سال 1920ء سے 1924ء تک پیرس میں رہے اور جزوقتی کام کرکے تعلیم جاری رکھی۔ یہاں ان کی ملاقات عظیم ویت نامی انقلابی ہوچی منھ اور دوسرے ایشیائی اشتراکی لیڈروں سے ہوئی۔ بعد ازاں کچھ دن جرمنی میں گزارے۔ 1924ء کے اواخر میں چین ، واپس آگئے ۔ اس دوران میں روس کی کوششوں سے سین یات سن کو کومن تانگ پارٹی اور کیمونسٹوں کے درمیان اتحاد ہوگیا۔ چوو ہامپوآ ملٹری اکیڈیمی میں پولیٹکل ڈائریکٹر مقرر ہوگئے۔ جس کا سربراہ چیانگ کائی شیک تھا۔ یہیں سے انھیں سیاسی عروج حاصل ہوا۔ اور 1927ء میں وہ کیمونسٹ پارٹی کی پولٹ بیورو کے رکن منتخب ہوئے۔ زمرہ جاتمتعلقہ ویکی منصوبے
ویکی منصوبے کیا ہیں؟ موضوعات
تاریخ بلحاظ موضوع: اقتصادی تاریخ - عسکری تاریخ - تاریخ بحریہ - چین میں جغرافیہ کی تاریخ - چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی تاریخ - چین کی انتظامی تقسیم کی تاریخ
چیزیں جو آپ کر سکتے ہیں
متعلقہ ابوابویکیپیڈیا کی چین میں پائی جانے والی زبانیں
粵語 / 廣東話 (کینٹونیز) • 古文 / 文言文 (کلاسیکی چینی) • 贛語 (گان) • Hak-kâ-fa (ہاکا) • قازاق تىلى (قازق) • 中文 / 普通話 (مینڈارن) • 閩東語 (من ڈونگ) • 閩南語 (من نان) • བོད་ཡིག (تبتی) • ئۇيغۇرچە (اویغور) • 吳語 / 吳儂軟語 (وو) • Sawcuengh (ژوانگ)
متعلقہ ویکیمیڈیا
|