دریائے راوی
30°35′N 71°49′E / 30.583°N 71.817°E
دریائے راوی Ravi River | |
---|---|
دریائے راوی | |
ملک | بھارت، پاکستان |
طبعی خصوصیات | |
بنیادی ماخذ | چمبا ضلع، ہماچل پردیش، بھارت |
دریا کا دھانہ | دریائے چناب |
لمبائی | 720 کلومیٹر (450 میل) |
نکاس |
|
طاس خصوصیات | |
دریا نظام | دریائے سندھ نظام |
طاس سائز | بھارت اور پاکستان |
معاون |
|
صوبہ پنجاب میں دریائے سندھ اور اس کے معاون دریائے جہلم، دریائے چناب، دریائے راوی اور دریائے ستلج بہتے ہیں۔ دریائے راوی ضلع کانگڑامیں درہ روتنگ سے نکلتا ہے اور ساڑھے چار سو میل لمبا (720 کلومیٹر)ہے۔ پاکستانی پنجاب کا درالحکومت لاہور اسی دریا کے کنارے واقع ہے۔ دریائے راوی اور دریائے چناب کا درمیانہ علاقہ دوآبہ رچنا کہلاتا ہے۔ (دریائے راوی پہلے ایراوتی کہلاتا تھا۔)
نہریں
ترمیمدریائے راوی کی بڑی بڑی نہریں یہ ہیں۔ اپر باری دوآب مادھو پور بھارت سے نکلتی ہے۔ اس کی قصور برانچ پاکستان کو سیراب کرتی ہے۔ نہر لوئر باری دوآب کے ہیڈورکس بلوکی میں ہیں۔ یہ نہر اضلاع ملتان اور منٹگمری کو سیراب کرتی ہے۔ انہار ثلاثہ ان میں دریائے راوی، چناب اور جہلم کی تین نہریں اپر جہلم، اپر چناب اور لوئر باری دواب شامل ہیں۔ گنجی یار منٹگمری اور ملتان کو سیراب کرنے کے لیے راونی کا پانی کافی نہ تھا۔ چنانچہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے چناب کا پانی بلوکی کے مقام پر بذریعہ نہر اپرچناب دریائے راوی میں ڈالا گیا۔ اس سے نہر لوئر چناب کا پانی کم ہو گیا۔ اور گوجرانولہ شیخوپورہ، لائل پور (موجودہ نام فیصل آباد) اور جھنگ کے اضلاع کے لیے پانی ناکافی ثابت ہونے لگا۔ چنانچہ منگلا کو نہر اپر جہلم کا پانی خانکی کے مقام پر دریائے چناب میں ڈال دیا گیا۔ اضلاع لائل پور، گوجرانولہ، ساہیوال اور ملتان کی نہری آبادیاں انہار ثلاثہ کی بدولت ہی سیراب ہوتی ہیں ان میں اعلیٰ قسم کی گندم اور امریکن کپاس پیدا ہوتی ہے۔ دریائے راوی کے پرانے حصے کو راوی ضعیف بھی کہا جاتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Gauging Station – Data Summary"۔ ORNL۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2013
ویکی ذخائر پر دریائے راوی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |